Monday, June 4, 2012

Tex Free Budget..?


ٹیکس فری بجٹ۔۔۔۔یہ ہے جادوگری

بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔۔یہ بجٹ ٹیکس فری ہو گا۔۔۔۔یہ ایسے نعرے ہیں جو ہربجٹ  سے پہلے عوام کو سنائے جاتے ہیں۔اور بجٹ تقریر بھی اکثر ٹیکس فری ہی ہوتی ہے۔ موجودہ بجٹ کو بھی ٹیکس فری ہی قرار دیا گیا ہے لیکن حقیقیت ان دعووں کے برعکس ہے

موجودوہ بجٹ میں بیانات کے برعکس  63 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں ۔۔اور ان میں اکثر بالواسطہ ٹیکسز ہیں۔سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز کے شعبے میں 29 ارب جبکہ انکم ٹیکس کے شعبے میں 34ارب کے نئے ٹیکس تجویز کیے گئے ہیں۔۔

اگر کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا گیا تو پھرجائیداد پر کیپٹل ویلیو ٹیکس کیا ہے؟اسی طر ح انکم ٹیکس میں صرف 4لاکھ سے کم سالانہ آمدنی والوں کے علاوہ اس سے اورپر ہر سلیب پر الگ الگ ٹیکس لگایا گیا ہے۔بلکہ دوہرا ٹیکس دیناپڑےگا۔یعنی ایک توانکم ٹیکس ،دوسرا اضافی رقم کاعلیحدہ ٹیکس ۔۔۔

نئی درجہ بندی کےمطابق آمدن کےحساب سےٹیکسوں کی شرح بھی بڑھتی جائےگی۔جن ملازمت پیشہ افرادکی سالانہ تنخواہ4 لاکھ روپے سےساڑھے سات لاکھ روپےتک ہو گی۔ ان کو4 لاکھ سےاضافی رقم کا 5 فیصد انکم ٹیکس دیناہوگا۔ساڑھےسات سے15 لاکھ روپےسالانہ آمدن پر17 ہزار5 سو روپےانکم ٹیکس کے علاوہ ساڑھے7 لاکھ سےاضافی رقم کا10 فیصدانکم ٹیکس دیناہوگا۔15 لاکھ سے 25 لاکھ روپےتک کمانےوالےک92500روپے انکم ٹیکس کےعلاوہ 15 لاکھ سےزائد رقم کا15 فیصد انکم ٹیکس بھی بھرناپڑےگا25 لاکھ روپے سے زائد آمدن پردو لاکھ 42 ہزارپانچ سوروپےکےعلاوہ پچیس لاکھ روپےسےزائد رقم پربیس فیصدانکم ٹیکس دیناہو گا۔

 اتنے سارے نئے ٹیکس عوام کی جیبوں سے نکل کر حکومت کے خزانے میں چلے جائیں گے اور بجٹ پھر بھی ٹیکس فری ہی کہلائے گا۔۔۔۔اسے کہتے ہیں جادوگری۔۔

No comments: