Wednesday, June 13, 2012

Supreme Court Summon Malik Riaz on press conference


ملک ریاض کی پریس کانفرنس۔۔سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ کی طرف سے کل(منگل) کی جانے والی الزامات سے بھر پور پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے  اس نوٹس کی سماعت آج(بدھ) ہی فکس کی ۔اس سماعت کےلیے سپریم کورٹ نے ہنگامی بنیادوں پر تین رکنی بینچ بنایا جس نے ابتدائی سماعت  میں ملک ریاض کو شو کاز نوٹس جاری کردیا ہے ۔


بینچ نے ریمارکس دیے ہیں کہ ظاہری طور پر یہ پریس کانفرنس توہین عدالت ہے جس میں  عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش ہے اس کانفرنس میں عدلہ کی ک امذاق اڑایا گیا اور سپریم کورٹ کو سکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی ۔جسٹس  نے شاکر اللہ جان  نے کہا کہ یہ عدلیہ کو بدنام کرنے کی سوچی سمجھی کوشش ہے ۔ملک ریاض کل جمعرات کو خود پیش ہو کر اس کی وضاحت کریں ۔


 ۔ملک ریاض حیسن نے کل(جمعرات) اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محدم چودھری پر سنگین الزامات عائد کیے تھے انہوں نے کہا تھا کہ چیف جسٹس ان کو جواب دیں کہ وہ ان سے رات کے اندھیرے میں ملاقاتیں کرتے رہے ہیں یا نہیں ۔۔اور لاہور میں ایک مشترکہ دوست کے گھر میں چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقاتیں ہوئی یا نہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ عدلیہ آزاد نہیں بلکہ یرغمال ہے اور اس کو چیف جسٹس کا بیٹا ارسلان ڈان بن کر چلارہا ہے۔ آج سپریم کورٹ نے اس پریس کانفرنس کا نوٹس لےکر آج ہی سماعت کی اور ملک ریاض کو جمعرات کو طلب کرلیا ہے۔

No comments: