Thursday, June 7, 2012

Arsalan Iftikhar case..Cj sets precedent.



کوئی باپ نہ بیٹا۔۔۔صرف ملزم اور جج

نہ کوئی باپ ہے نہ بیٹا ۔۔۔سب رشتے ختم ،ہم آج سے اسے اپنا بیٹا نہیں کہیں گے۔۔۔۔ہمارے سامنےکھڑاشخص ڈاکٹرارسلان ہے۔۔۔اگر یہ غلطی پرہواتواسے معاف نہیں کریں گے۔۔۔یہ کہناتھاچیف جسٹس پاکستان افتخارمحمد چوہدری کاجو اپنے بیٹے ڈاکٹرارسلان کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت کررہے تھے۔۔۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے قرآن پاک کے مطابق ہرشخص، اپنے اعمال کاذمہ دارہے۔۔اولاد کا نہیں۔۔۔حلفاً کہتاہوں مجھےڈاکٹرارسلان کے کاروبارکا علم نہیں۔۔۔

چیف جسٹس نے واضح کیا وہ بائیس سال سےجج ہیں۔۔۔لیکن ان کے پاس گاڑی ہے نہ گھر۔۔۔وہ توصرف وراثتی گھرمیں بھائیوں کے ساتھ حصہ دارہیں۔۔۔انہیں تویہ بھی معلوم نہیں کہ وہ ریٹائرڈ ہونےکے بعدکہاں جائیں گے۔۔۔ چیف جسٹس نے سخت ناراضی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کیا لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہرشخص کی قیمت ہوتی ہے۔۔یہاں تو الیکشن خریدنے کی بات بھی کردی جاتی ہے۔۔۔ لیکن ہم نےانصاف فراہم کرنے کاحلف اٹھارکھا ہے۔۔۔

 چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری نے ریمارکس دئیے، بتایا جائے!ملک ریاض کا کونسا معاملہ ان کے پاس آکرحل ہوگیا، وہ آئندہ بھی ملک ریاض کے کیسزکی سماعت کرتے رہیں گے۔۔ تین رکنی بینچ سے الگ ہونے کااعلان کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا ان کے بیٹے کے خلاف فیصلہ یہی بینچ کرے گا۔۔ انہیں اپنے ججوں پراعتماد ہے۔۔۔اوراس کیس کی سماعت دنیا دیکھے گی۔۔ خلفائے راشدین کے ادوارمیں باپ نے بیٹوں کونصیحتیں بھی کیں اورسزائیں بھی دیں،ہم اللہ پریقین اورایمان رکھتے ہیں اور ہمیں اسی کے پاس لوٹ کرجانا ہے۔۔۔۔

No comments: