Friday, January 24, 2014

NEW MEDICAL REPORT OF PERVAIZ MUSHARAF


مشرف کی بیماری سنجیدہ ہے


 خصوصی عدالت کے حکم پر تشکیل میڈیکل بورڈ نے پرویز مشرف کی صحت کے حوالے سے  اپنی رپورٹ عدالت میں پیش  کردی ہے یہ رپورٹ پہلی میڈیکل سے تھوڑی مختلف ہے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی بائیں جانب کی شریان مکمل بند ہے اور انہیں فوری انجیوگرافی کی ضرورت ہےرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہیوں فوری علاج کی ضرورت ہے لیکن پرویز مشرف اپنا علاج پاکستان میں نہیں کروانا چاہتے دوسرے الفاظ میں سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے پرویزمشرف نے پاکستان کے ڈاکٹروں پر عدم اعتماد کردیا ہے ان کی میڈیکل رپورٹ چار صفحات پر مشتمل ہے۔
گوکہ اسی رپورٹ میں بورڈ نے لکھا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں اس بیماری کا علاج کیا جاسکتا ہے اور آرمی اسپتال میں بھی تمام سہولیات موجود ہیں لیکن اس آپریشن کے دوران اگر کوئی بگاڑ پیدا ہوجائے تو اس سے نمٹنےکےلیے جدید آلات اور سولیات شاید نہیں ہیں اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ ان کا علاج کسی اور جگہ سے ہو۔میڈیکل رپورٹ آپ بھی پڑھ سکتے ہیں ۔اگر آپ ڈاکٹر ہیں تو بہتر رائے اور فیصلہ کرسکتے ہیں اگر نہیں ہیں تو کسی ڈاکٹر کی صلاح بھی لے سکتے ہیں۔

پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کاعکس


پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کاعکس



پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کاعکس


Sunday, January 19, 2014

TALIBANs ARE READY FOR TALKS..


طالبان کی طرف سےمذاکرات کی پیشکش


تحریک طالبان پاکستان نے بنوں میں آج صبح ایف سی کے20 اہلکاروں کی شہادت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئےحکومت پاکستان کو مذاکرات کی پیش کش کی ہے ۔ترجمان شاہد اللہ شاہد کی طرف سے جاری کی گئی اس پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے ان فوجیوں کو مارا ہے جو وزیرستان طالبان کے خلاف آپریشن کرنے جارہے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کی آڑمیں ان کے کارکنوں کو ماررہی ہے تاہم اس نقصان کے باوجود وہ حکومت کے ساتھ بامقصدمذاکرات کےلیے تیار ہیں۔پوری پریس ریلیزنیچے دی جارہی ہے آپ بھی پڑھ سکتے ہیں۔


Saturday, January 18, 2014

SUNANDA DEATH,MEHAR TARAR WAS INVOLVED? WHAT IS IN EMAIL?


(بھارتی جماعت کانگریس کے رکن لوک سبھا اور سابق یونین منسٹر ششی تھرورکی بیوی سنندا پشکرکی موت کے ایک سال بعد دہلی پولیس پاکستانی صحافی مہر تارڑ کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے،انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پھارتی پولیس مہرتارڑ سے ای میل کے ذریعے سوالات کا جواب مانگے گی،سنندا کی موت پر ایک سال پہلے میں نے اس موضوع پر تحریر لکھی تھی جو اس بلاگ کی پاپولرترین تحریروں میں شامل ہے۔۔۔آپ کی دلچسپی کےلیے دوبارہ اس تحریرکو شیئر کررہاہوں اس میں کوئی تبدیلی یااضافہ نہیں کیا گیا )۔۔۔۔۔

سننداتھرورکی موت۔۔۔کیا مہرتارڑ بھی ذمہ دارہے؟


بھارت کے یونین منسٹر برائے انسانی وسائل ششی تھرور نہایت نفیس،ملنسار اور  قابل انسان ہیں،سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پر20لاکھ سے زائد لوگ ان کو فالو کرتے ہیں۔وہ ہر اس شخص کو ای میل کاجواب دیتے ہیں جو ان کو پیغام بھیجتاہے وہ اس کام میں کسی بھی قومیت اور شہریت کی تمیز نہیں کرتے۔

یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کسی بھی شادی شدہ مرد کی جب کسی خاتون سے قربت بڑھتی ہے تو بیوی کا شک اور اعتراض نہایت فطری عمل ہے ۔یہی سب کچھ ہوا ششی تھرور اور پاکستانی صحافی ڈیلی ٹائمز کی اسسٹنٹ ایڈیٹرمہر تارڑکے معاملےمیں ۔مہر تارڑ اور ششی تھرور کے بہت اچھے تعلقات تھے اور دونوں ایک دوسرے کودوست بھی کہتے تھے۔دونوں میں ٹویٹر،ای میلز اور اس کے بعد فون پر بھی رابطہ ہوتاتھا۔یہ رابطہ یقینی طورپر متوازن نہیں ہوگا کہ ششی تھرور کی بیوی کو دونوں کے درمیان آنا پڑا۔ششی تھرور کی بیوی سنندا پشکر کی جمعہ کے روزپراسراموت نے اس سارے معاملے کو کافی پیچیدہ بنادیا ہے ۔

موت سے تین دن پہلے سنندا نے ٹویٹر کے ذریعے مہر تارڑ پر اپنے میاں سے تعلقات کاالزام لگایا اورمہر تارڑ کو آئی ایس آئی کا ایجنٹ قراردیا۔جن کی مہر تارڑ نے تردید کی اور موت سے ایک روز پہلے سنندا نے یہاں تک لکھا کہ وہ ششی سے طلاق لےلیں گی۔لیکن پھر دونوں نے مشترکہ بیان اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ سب غلط فہمیاں دور ہوگئی ہیں اور دونوں میں معاملات بالکل ٹھیک ہیں۔
مہرتارڑ
اس کے صرف ایک دن بعد رات نو بجے سنندا تھرور ہوٹل کے ایک کمرے میں  مردہ پائی گئیں۔ان کے پوسٹمارٹم میں یہ بات سامنے آئی کہ سنندا کی موت غیر  طبعی ہے۔حقیقت کا تعین تو تحقیقات کےبعد ہوہی جائے گا لیکن مہرتارڑ اور ششی تھرور کے تعلقات کی وجہ سے سنندا تھرور پریشان ضرور تھیں اس بات کاانکشاف دونوں کی ای میلز سے کیا جاسکتاہے ۔دونوں میں ان ای میلز کا تبادلہ گزشتہ سال جولائی میں ہوا جس کی ابتدا مہر تارڑ نے کی ۔اس ای میل کو بھارتی اخبار انڈیا 
ٹائمز نے شائع کیا ہے ۔

ششی تھرور کی2010میں سننداپشکرسے شادی کی تصویر

Here is what she wrote:
From: Mehr Tarar 
Date: Sun, 28 Jul 2013 09:36:15 +0500
To: Shashi Tharoor

And I'm very sorry about what is happening in your life. I know how much this marriage means to you. I know how much your wife means to you. I think you accidentally wrote on a different thread when I asked you to say something about my Friday article (in which I quoted you.. thank you for reading and liking). I am mortified. I joked about it last night because I was too shocked to say anything. We have met twice. We have become very good friends. I feel very happy, and to tell you the truth kinda honoured to be your friend. As I have said on twitter and in my articles, I am a huge fan of your books and your political views. Even other than that, talking to you about my life has given me a new outlook on certain things. Your innate decency and moral compass has made me rethink a few things. Thank you Shashi...for being in my life, long distance dost sahi. Some things are hard for people to fathom, and come to terms with..life teaches us to be one-dimensional and suspicious of all we can't see. Sometimes, the communication gap between people becomes so huge - for one reason or the other - that each word is doubted, each truth becomes shallow. But in the end only truth works. So be yourself..you are wonderful. InshAllah things will work out between the two of you.
 About me being the reason you have problems with your wife...main kya kahun. I don't even want to think what it would do to my very young kid. So I guess I was right all my life. Friendship between a man and a woman will always be labelled incorrectly. And even the woman who's the love of your life will doubt your word against very circumstantial evidence.
You are in my prayers, Shashi. May there be peace in your life and marriage.
Deeply sorry....
M
This is the reply that Tharoor sent to Tarar's mail: 
From: Shashi Tharoor
Date: Sun, Jul 28, 2013 at 2:27 PM
Subject: Re:
To: Mehr Ttarar


Thank you for these very kind and thoughtful words, Mehr. I'm afraid it is sometimes difficult for people to believe that such friendships are possible or that intellectual companionship alone could have made us close friends in the very short time since we first met. I do love her deeply and it saddens me that she does not believe me.

In fact Sunanda has asked that we not be in touch any more. Getting her well and reducing stress on her is my major priority right now and I hope you will understand and forgive me if I stop our phone and email exchanges. To my mind you will always be a valued friend and I hope the day will come when all 3 of us can meet and put this misunderstanding behind us.

Shashi 

Tuesday, January 14, 2014

Ch ASLAM Missing in FIR

کراچی پولیس کا اپنے دبنگ افسر کو’’خراج تحسین‘‘



کراچی پولیس کے دبنگ افسر طالبان کے شکاری چودھری محمد اسلم خان کی بعد از شہادت پاکستان اور پاکستان سے باہر خوب پذیرائی ہورہی ہے ۔ہرکوئی اس بہادر پولیس افسرکوخراج عقیدت پیش کررہاہے ۔ یہاں تک کہ ان کے ساتھ کام کرنے والے سینیئرجونیئر،گارڈز ملازم سبھی کہتے ہیں کہ چودھری اسلم واقعی ایک چودھری تھا،خداترس تھا کئی خاندانوں کی کفالت کرتاتھا،ایسے میں کراچی پولیس نے انہیں انوکھے انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔



آفرین ہے تھانہ پی آئی بی کالونی کراچی  کے اس محررپر جس نے چودھری اسلم کی شہادت اور دہشت گردی کے اس واقعہ کی ایف آئی آر لکھی ہے کہ شہدامیں چودھری اسلم کا نام ہی نہیں ۔اس واقعہ میں جوشہید ہوئے ان میں چودھری اسلم کی جگہ ان کے والد کا نام محمد کرم خان کانام درج کردیا ہے ۔اس ایف آئی آر سے اندازہ لگایاجاسکتاہےکہ چودھری صاحب کے قتل کی تفتیش کا کیا حال ہوگا۔



نوجنوری کو رات سات بج کرپچاس منٹ پر درج کی گئی اس ایف آئی آر کو یقینی  طورپراس تھانے کے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او نے بھی نہیں دیکھا اور پڑاہوگا۔ورنہ شاید کسی کی نظرپڑجاتی اور اس بہادر افسرکااس کی ایف آئی آر میں نام ہی درست ہوجاتا۔۔۔


Tuesday, January 7, 2014

MUSHARRAF MEDICAL REPORTS

MUSHARRAF MEDICAL REPORTS


AFIC, where farmer president and army chief Gen (R) Pervaiz Musharraf admitted due to heart attack on Jan 2nd 2014 while going to special court to face treason trial submitted his medical reports to court.The 4 page report is issue with the signature of Major General Imran Majeed,shown not serious complications in musharraf s health. I am pasting that report here for my readers view.If you are a doctor then very good, otherwise you can share it with a doctor for better understand.







After These illness and for its treatment musharraf will seek to send him abroad.