Friday, April 19, 2013

Interim Govt and Punjab



چڑیا اور چڑے۔۔۔            

نجم عزیز سیٹھی صاحب جب سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب  بنے ہیں نظر آنے سے بھی گئے۔ پہلےتو ہفتے میں تین دن ٹی وی پر نظر آجاتے تھے۔۔ٹی وی پر ہوتے تھے تو ان کی چڑیا انہیں عوام کے مسائل،سیاسی ہلچل اور سازشوں کے بارے میں باخبر رکھتی تھی ۔وہ بڑے درد کے ساتھ ان پر تبصرہ اور تجزیہ کرتے تھے ۔میں ذاتی طور پر ان کے تجزیے پسند کرتا تھا۔

جب سے وزیر اعلیٰ بنے ہیں محسوس ہوتا ہے کہ اب چڑیا کی ان تک رسائی نہیں رہی ۔ان کے ارد گرد سیکریٹریزکی صورت میں اتنے چڑے آگئے ہیں  کہ ان کی وہ چڑیا جو انہیں خبریں  دیتی تھی اب ان تک نہیں پہنچ پارہی۔۔لیکن خبروں والی چڑیا کی کہانی بڑی عجیب ہے اس چڑیا نے خبر ہر صورت دینا ہی ہوتی ہے لینے والے بدلتے رہتے ہیں ۔۔یہ بالکل ضروری نہیں کہ لینے والا نجم سیٹھی ہی ہو۔۔چڑیا کی عادت اس کی مجبوری ہے اس نے وہ عادت ہرصورت پوری کرنا ہوتی ہے خبر لینےوالے تک جب اس چڑیا کی رسائی نہ ہورہی ہو تو چڑیا اور گھر تلاش کرتی ہے وہ گھر شاہین صہبائی کابھی ہوسکتا ہے اور انصار عباسی کا بھی۔

 

پنجاب میں نگران حکومت آئی تو ساتھ ہی خسرہ کی وبا بھی آگئی اب تک پنجاب میں پینتالیس بچے اس بیماری کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں ۔بیماری سامنے آئی تو چڑیا یہ خبر بھی دے گئی پنجاب میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے خسرے کی ویکسین خریدی ہی نہیں گئی اور ہماری سوسائٹی کے وطیرے کے عین مطابق جن میڈیکل اسٹوروں پر ویکسین موجود ہے وہاں بلیک میں بیچی جارہی ہے اس ساری صورتحال میں پنجاب حکومت بے بس دکھائی دیتی ہے ۔نگران وزیراعلیٰ کے ارد گرد موجود چڑے نجم سیٹھی کی چڑیا کو ان تک یہ خبر پہنچانے سے روک رہے ہیں۔

 

نجم عزیر سیٹھی ایک لبرل طبقے کے نمائندہ ہیں بسنت منانے کے وہ حامی رہے ہیں اور ان کی خواہش تھی کہ وہ وزیر اعلیٰ بننے کےبعد اس خواہش کو پورا کریں گے۔اس عہدے کے بعد انہوں نے لاہور میں بسنت منانے کا اعلان بھی ڈھکے چھپے الفاظ میں کردیا لیکن اس اقدام کی اتنی مخالفت ہوئی کہ سیٹھی صاحب کو یہ اعلان واپس لینا پڑا۔

 

اب سب سے اہم مسئلہ ۔۔جی لوڈشیڈنگ جس کی آگ میں پوار پنجاب جل رہا ہے ۔۔باقی شہروں کا تو ذکر ہی کیا لاہور جیسے شہر میں اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ معمول ہے ۔۔سوچتے ہوئے بھی شرم آتی ہے کہ ہم لاہور کے شہری چوبیس گھنٹوں میں صرف چھ گھنٹے بجلی حاصل کرپاتے ہیں۔۔اس بری صورتحال میں پنجاب کی نگران حکومت کی طرف سے کوئی صدا بلند نہیں ہورہی ۔ہمیں معلوم ہے کہ اس صوبے کے نگران وزیر اعلیٰ جو سات کلب روڈ پر منتقل ہوچکے ہیں، گو کہ اس جگہ نہ پرویز الٰہی رہے نہ شہبازشریف لیکن نجم سیٹھی نے اس عظیم الشان جگہ کو رہائش کےلیے منتخب کیا،اس گھر میں یقینا لوڈشیڈنگ کا گزر نہیں ہوگا لیکن جو اس شہر کے دوسرے حصوں میں رہ رہے ہیں ان کےلیے کوئی صدا کو ئی اقدام ؟ لیکن کچھ نہیں ۔


لوڈشیڈنگ کا گزر تو شہبازریف کے گھر بھی نہیں تھا لیکن نمائشی ہی صحیح انہوں نے ٹینٹ ہاؤس قام کیے اور ہر روزخود وہاں بغیر بجلی کے بیٹھ کر ہاتھ کا پنکھا ہلاتے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے رہے ۔لیکن نگران وزیر اعلیٰ نے کمال مہربانی کرتے ہوئے وہ کام کیا جس کےخلاف شہبازشریف پانچ سال ڈٹے رہے یعنی ہفتے میں دو چھٹیاں ۔۔پنجاب کی نگران حکومت نے دوچھٹیوں کا فیصلہ کرکے اہل پنجاب پر مہربانی کی اور اپنے تئیں سمجھ لیا کہ اس قدام سے لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی ۔۔وہ رہے نگران حکومت ۔۔سیٹھی صاحب مسائل کی نشاندہی بہت کچھ ہے،سب کچھ نہیں ۔سب سے بڑا مسئلہ ان کا حل تلاش کرنا ہے  جو اس وقت آپ کے ہاتھ میں ۔۔الیکشن تو ہوہی جائیں گے لیکن آپ کی دوماہ کی حکومت میں یاد رکھنے کو کچھ تو ہو۔۔۔!


ہاں ایک کام جو نجم سیٹھی صاحب نے کیا اس کا ذکر آخر میں ضروری ہے ورنہ ناانصافی ہوگی ۔۔نگران وزیراعلیٰ نے اندرون شہر میں پانی کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے اس علاقے میں پانی فراہم کرنے کاسختی سے حکم دیا ہے ۔ان علاقوں میں بادشاہی مسجد کے اردگرد کے علاقے شامل ہیں ۔۔اب اس بات کی خبر بھی کوئی چڑیا جلد یا بدیر دے ہی دے گی کہ نجم صاحب اس علاقے پر اتنے مہربان کیوں ہیں ؟

Sunday, April 14, 2013

SHAHID KHAN AFRIDI,S NEW SHORT...?



شاہد خان آفریدی کانیا چھکا۔۔۔۔؟

کرکٹ میں چوکے چھکے مارنے اور مخالفوں کی وکٹیں اڑانے والے والے شاہد 
خان آفریدی نے کیا ایک نیا شارٹ کھیل دیا ہے ۔۔



اپنے حلقہ احباب میں لالہ کے نام سے مشہور شاہد خان آفریدی کرکٹ میں گلیمر 
کا دوسرا نام سمجھے جاتے ہیں ۔۔

شاہد آفریدی کریز پر آتے ہیں تو ہر طرف سے بوم بوم کی آوازیں آنا شروع ہوجاتی ہیں۔۔

گراؤنڈ میں نئے نئے کارنامے کرنے والے شاہد خان آفریدی پہلے کرکٹر ہیں جنہوں نے کرکٹ کو خیر باد کہے بغیر کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا 
اعلان کیا۔۔۔۔

شاہد آفریدی کا بلا کافی عرصے سے خاموش ہے جنوبی افریقا کےخلاف  حالیہ سیریز میں بطور گیند باز شامل کیے گئے لیکن پوری سیریز میں ایک بھی وکٹ نہ نکال سکے ۔۔چیمئنز ٹرافی سرپر ہے اور وہ تو دوہزار پندرہ کا میگا ایونٹ کھیلنے کا بھی اعلان کرچکے ہیں ۔۔۔

آج ہی سابق چیئرمین پی سی بی اعجازبٹ نے انہیں خط لکھا ہے کہ وہ صرف اپنے کھیل پر توجہ دیں لیکن شاہد آفریدی اعجاز بٹ کی بات مانیں یہ کچھ ناممکن ہے۔۔شاید اسی لیے انہوں نے میاں نوازشریف سے ملاقات کی اور ن لیگ میں آگئے۔۔

ویسے تو اپنے کیئریر میں شاہد خان آفریدی کئی بار ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔۔لیکن جلد ہی انہوں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لیا

 کچھ ایسا ہی معاملہ سیاست میں بھی ہوا انہوں نے ملاقات کی تو ساتھ ہی خبریں عام ہوگئیں کہ لالہ جی نے ن لیگ جوائن کرلی ہے لیکن  جذباتی خان نے بعد میں سوچا کہ یہ اعلان ان کے گلے پڑنے والا ہے ۔۔اس لیے جلدی ہی انہوں نے اس اعلان کی تردیدی کی کہ وہ جو میاں صاحب کے بھائی عباس شریف جو پانچ ماہ پہلے انتقال کرگئے تھے ان کی تعزیت کرنے گئے تھے۔۔۔پانچ ماہ بعد تعزیت ؟؟لیکن آفریدی ایک مصروف کرکٹر ہیں انہیں یقینی طور پر وقت نہیں ملا ہوگا تعزیت کا اس لیے اب رائیونڈ آنا ہواہوگا۔۔۔

انہوں نے اپنی ریٹارمنٹ کی طرح یہ فیصلہ بھی واپس لےلیا ہے ۔ویسے تو اندر کے لوگ کہتے ہیں کہ اعلان توانہوں نے ہی کیا تھا لیکن بعد میں احساس ہوا کہ اگر وہ یہاں سیاست کریں گے تو ٹیم میں کون کرے گا اسلیے الٹے پاؤں چلے آئے ۔۔خٰر ہم تو یہی کہیں گے کہ لالہ جی سیاست نہیں کرکٹ کھیلیں۔۔۔