Wednesday, April 16, 2014

TTP ENDED CEASE FIRE



طالبان نے جنگ بندی ختم کردی


کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے سوامہنے سے جاری جنگ بندی میں مزید توسیع نہ کرنے کا اعلان کردیاہے ۔طالبان ترجمان کی طرف سے اس سلسلے میں ایک پریس ریلیز میڈیا کوجوری کی گئی جس میں جنگ بندی میں توسیع نہ کرنے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں ۔آپ یہ پریس ریلیز نیچے پڑھ سکتے ہیں جو پوری کی پوری یہاں دی جارہی ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم                      
تحریک طالبان پاکستان نےحکومت کیساتھ نہایت اخلاص اور پوری سنجید گی کیساتھ مذاکرات کاآغازکیا ، مذاکرات  کےتمام مراحل میں لچکدار رویہ اپنایا، اورایسےتمام ضروری اقدامات اٹھائے جو ایک کامیاب مذاکرت کےلیے نہایت مضبوط بنیاد فراہم کرسکتے تھے۔
حکومت کی طرف سے یک طرفہ جنگ بندی کےمطالبے پر اختلاف رائے کے باوجود تمام حلقوں کو اس کےلیے آمادہ کیا اوراسلام اور ملک کے مفاد میں قوم کوایک ماہ کی جنگ بندی کاتحفہ دیا  تاہم حکومت کی طرف سے تحریک طالبان پاکستان کے ابتدائی ، مناسب اور جائز مطالبات پر اب تک کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ۔
پیس زون ، غیرعسکری قیدیوں کی رہائی اورطالبان مخالف کارروائیاں روکنے کے مطالبات تعلقات میں  فروغ اور اعتماد کی بحالی کے لیے معقول اور ٹھوس تجاویز تھیں ،تاہم حکومت کی طرف سے ان پر کسی قسم کے غور کی زحمت نہیں کی گئی ۔
 تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے چالیس روزہ جنگ بندی کے تحفے کا جوجواب حکومت کی طرف سے دیاگیا اس کی مختصر صورت حال میڈیا کو پیش کرنا ضروری سمجھتے ہیں تاکہ پاکستان کے باشعور مسلمانوں پر یہ واضح ہوجائے کہ مذاکراتی عمل میں پیش رفت نہ ہونے کاذمہ دار کون ہے ۔۔۔؟ اور قوم یہ بھی جان لے کہ طالبان کی صفوں میں یکسوئی کافقدان ہے یا حکومتی کیمپ میں فیصلوں کا اختیار کہیں اور ہے ۔۔۔؟
 حکومت کی طرف سے خاموشی کیساتھ روٹ آؤٹ کے نام سے جاری آپریشن کی کچھ تفصیل جو مذاکراتی عمل کے دوران حکومتی رویے کی غیر سنجید گی کو اچھی طرح واضح کرتی ہے ۔ درج ذیل ہے:
۱۔ چالیس روزہ جنگ بندی  کے دوران تحریک طالبان پاکستان کے نام پر گرفتار پچاس سے زائد ساتھیوں کو شہید کرکے پھینکا گیا ۔
۲۔ تحریک طالبان پاکستان سے تعلق کے الزام میں دوسو سے زیادہ بے گناہ لوگ ملک کے مختلف علاقوں میں گرفتار کیے گیے  ۔
۳۔ملک کے طول و عرض میں سو سے زیادہ چھاپے مارے گئے ۔
۴۔ مختلف علاقوں میں پچیس سے زیادہ سرچ آپریشن کئے گئے۔
۵ ۔ ملک بھرکی جیلوں میں موجود قیدیوں پر(سوچے سمجھے منصوبے کے تحت) وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری کیا گیا۔
تحریک طالبان پاکستان نے مذاکرات کی آڑ میں روٹ آؤٹ کے نام سے جاری آپریشن میں بھاری نقصان پرمکمل تحمل اور برداشت کامظاہرہ کیا جبکہ ساتھیوں کے اشتعال کو مکمل قابو میں رکھا اور اس پوری صورت حال سے مذاکراتی کمیٹی کو وقتا فوقتا مطلع کیا اور ان پر واضح کیا کہ یہ مذاکراتی عمل کے لیے سخت نقصان دہ  ہے لیکن پیس زون اور غیرعسکری قیدیوں پر پیش رفت تو درکنار  طالبان کے خلاف جاری کارروائیوں کو بھی روکنے میں حکو مت نےلمحہ بھر کا توقف گوارانہیں کیا ۔۔۔
سیزفائر میں توسیع کی مدت کوگذرے ہوئے چھے دن گزرنے کےباوجود حکومتی ایوانوں میں مذاکرات کے حوالے سے پراسرار خاموشی طاری ہے اور مجموعی صورت حال یہ واضح کررہی ہے کہ طاقت کے اصل محور متحرک ہوچکے ہیں اور وہ اپنی مرضی کے فیصلے قوم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
لہذا تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوری نے مکمل اتفاق سے جنگ بندی کی مدت میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تاہم مذاکراتی عمل کو پورے اخلاص اور سنجید گی کے ساتھ جاری رکھا جائے گااور حکومت کی طرف سے واضح پیش رفت سامنے آنے کی صورت میں تحریک طالبان پاکستان کوئی سنجیدہ قدم اٹھانے سے نہیں ہچکچائے گی ۔۔۔
شا ہداللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان

۱۶؍۰۴؍۲۰۱۴

Saturday, April 12, 2014

GALLUP PAKISTAN PUBLIC PULSE 2014


حکومت اوراداروں کی کارکردگی کاسروے
مختلف ایشوزپر عوامی رائے جانچنے کے ادارے گیلپ پاکستان نے وفاقی حکومت کی ایک سال کی کارکردگی پر عوامی سروے کےنتائج جاری کیے ہیں اس سروے کے مطابق نوازحکومت کی کارکردگی زرداری حکومت سے بہترہےگیلپ کی طرف سے جاری کیے گئے سروے کےمختلف چارٹ آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔

وفاقی حکومت کی کارکردگی کی جھلک عوام کی نظر میں گیلپ پاکستان کی زبانی


چاروں وزرائے اعلیٰ کی کارکردگی 
ریاستی اداروں کی کارکردگی عوام کی نظر میں

پاکستان کے صف اول کے رہنماؤں بارے عوامی سوچ