Tuesday, June 19, 2012

ُPm Gillani Stands Disqulify...SC

 گیلانی نااہل ہوگئے

وزیراعظم کوناہلی سے بچانے کےلیے پیپلزپارٹی کی اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کی طرف سے دی گئی رولنگ کہ وزیراعظم عدالتی فیصلے کے نتیجے میں نااہل نہیں ہوتے،کافیصلہ آگیا ہے اورعدالت نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو نااہل قراردیا ہے ۔عدالت نے قراردیا ہے کہ وزیراعظم کا عہدہ  خالی ہے سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ اس صورت حال میں مناسب اقدام کرے  یعنی نیا وزیر اعظم  نامزد کرے۔


سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے وہ یوسف رضا گیلانی کو بطور ایم این اے ناہل قراردینے کا نوٹی فیکیشن جاری کردے۔
عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 26اپریل کو ہی وزیر اعظم کو سزا سناکر نااہل کردیا تھا وزیر اعظم 26اپریل2012 سے ہی ناہل تصور کیے جائیں گے۔اس کیس کا فیصلہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سنایا ہے ۔عدالت نے کہا کہ اسپیکر کو یہ اختیار نہیں ہےکہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظرثانی کرے ۔


حکومت نے توہین عدالت کیس میں  وزیراعظم کی سزا کیخلاف اپیل نہ کی تو اسپیکر کی رولنگ سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی ۔اس کیس میں ایک بار پھراعتزاز احسن پیش ہوئے اور تقریبا وہی دلائل دہرائے جو انہوں نے توہین عدالت کیس میں دیے تھے اور کیس ہار گئے تھے۔ماہرین کا کہناہے کہ موجودہ کیس کو اٹارنی جنرل نے بھی اپنے جذباتی انداز سے خراب کیا۔انہوںنے قانونی دلائل کے بجائے ذاتی کیس لڑا اور قانون پیچھے رہ گیا،اٹارنی جنرل نے عدالت کے اعتراضات کا جواب دینے کےبجائے اس بات پر زور دیا کہ سپریم کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں ہے ۔


 ایوان صدر میں جاری پیپلزپارٹی کے اجلاس میں صدر کے ساتھ ساتھ بلاول زرداری بھی شریک ہیں وہاں اگلے وزیر اعظم کا نام طے کیا جارہا 
وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی26اپریل سے نااہلی کے بعد اب یوسف رضا گیلانی پاکستان کے پہلے طویل عرصہ وزیراعظم رہنے کے اعزاز سے محروم ہوگئے ہیں اور یہ اعزاز واپس خان لیاقت علی خان کے پاس واپس چلا گیا ہے اب حکومت کو چاہیئے کہ بڑے پن کامظاہرہ کرتے ہوئے ویسا ہی ایک اشتہار چھپوائے جیسا انہوں نے یوسف رضا گیلانی کے طویل ترین وزیر اعظم رہنے کا چھپوایا تھا۔کیا ایسا ہوگا۔۔۔دیکھتے ہیں؟

No comments: