Tuesday, June 5, 2012

Environment and Green Economy



ماحولیات کا تحفظ اور سرسبز معیشت

ماحولیاتی آلودگی سے ہمارا رہن سہن انتہائی متاثر ہوتا جارہاہے۔ہمارے ماحول میں بڑھتی ہوئی آلودگی  انسانی معاشرے کے لئے چیلنج کی شکل اختیار کرچکی ہے ۔ سرسبز ماحول کو فروغ دیکر نہ صرف آلودگی کا خاتمہ یقینی بنا یا جاسکتا ہے بلکہ صحت مند زندگی کا قیام بھی ممکن ہے۔ دنیا بھر میں بہت سی سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ ساتھ انفرادی طور بھی بہت سے لوگ اور مختلف گروہ ماحول کو بچانے کےلئے متحرک ہو چکےہیں۔ اور شعور کی آگاہی کے لیے اس کی عملی شکل ہے ۔۔ ورلڈ انوائرنمنٹ ڈے۔ اس سال اس دن کو سبزمعیشت کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔
سرسبز معیشت سے مراد ہے کہ  اپنے کاروبار کو سبزکیا جائے یعنی  آپ کے کاروبار سے ماحول کو نقصان نہ پہنچے۔ جیسے آپ ایک سینسر والی ٹونٹی لگاتے ہیں آپ سامنے ہاتھ کریں تو پانی آئے گا ورنہ نہيں تو پانی کی بچت۔  یہ بھی ماحول کے تحفط کی ہی ایک کوشش ہے

سبزمعیشت کا تصور بہت آسان اور دلچسپ ہے۔ کہ آپ کاروبار بھی کریں لیکن اس سے ماحول کو نقصان نہ پہنچے۔ گاڑیاں ایسی بنائیں کو پٹرول اور گیس کے بجائے چارج ہونے والی  بیٹری سے چلیں۔ فصل ایسے لگائیں کہ پانی ، ادویات کم سے کم استعمال ہوں جیسا کہ ڈرپ ایری گیشن سسٹم وغیرہ اور لوگ بھی ایسی (Drip arrigation system)اور زمین کو اچھی طرح ہموار کریں کہ پانی کم سے کم استعمال ہو۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف دس سال سے پاکستان میں بی ٹی کاٹن(BT Cotton) پر کام کررہا ہے اور اس میں کامیابی بھی ہوئی ہے۔ لیکن ابھی تک لوگوں نے اس کو بڑے پیمانے پر قبول نہیں کیا جس کے لیے مزید شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، سبز معیشت کےلئے ہر شخص کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔

ماہرین کے مطابق توانائی کے لئے سورج کی روشنی ، کیمیائی مادوں کے استعمال کی جگہ ماحول دوست مواد، کاٹے جانے والے درختوں کی جگہ دگنے درخت لگانے کی کوشش۔ یہ اقدامات انسان کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ صاف ماحول کی بقا کے ضامن بھی ہو سکتے ہیں

ماحول کو بچانے کےلئے ساری دنیا سبز معیشت کی طرف گامزن ہے لیکن ماہرین کے مطابق پاکستان ميں اس تصور کو اجاگر کرنے کےلیے ابھی بہت سی کوششوں اور کاوشوں کی ضرورت ہے۔


No comments: