Thursday, June 7, 2012

Kohistan Case..Women Killed?



کوہستان۔۔۔پانچ خواتین قتل یازندہ؟؟


سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت اور انسانی حقوق کی نمائندہ خواتین کا وفد کوہستان گیا اور واپسی پردو لڑکیوں کے زندہ ہونے کی تصدیق کردی لیکن اس واقعہ میں ایسے بہت سے سوالات ابھی باقی ہیں
کیا وفد کو جن خواتین سے ملایا گیا وہ وہی تھیں جو ویڈیو میں ہیں؟
کیا ویڈیو میں ایک جھلکک دیکھنے کے بعد کسی کو نہ جاننے والا شخص تصدیق کرسکتا ہے کہ یہ وہی شخص ہے؟
کیا علاقے کے لوگوں کی زبانی یقین دہانی یہ ثابت کرنے کےلیے کافی ہے کہ لڑکیاں زندہ اور محفوظ ہیں؟
وہ تین خواتین جن سے وفد کی ملاقات نہیں ہوئی ان کے بارے میں بیان کیا جاتاہے کہ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے سسرال مظفر آباد،راولپنڈی اور مانسہرہ میں ہے تو پھر ان کے سسرال سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا؟
اگر لڑکیوں کا عدالت آنا ممکن نہیں تھا تو ریاست کے بھاری خرچے پر کوہستان جانے والا وفد ان لڑکیوں کے شناختی کارڈ اور انگوٹھوں کے نشان کیوں نہیں لایا تاکہ نادرا سے تصدیق کروائی جاسکے ؟
مقامی حلقوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کمشنر ہزارہ وفد کی خواتین سے دو گھنٹے پہلے اس علاقے میں گئے۔۔اس کا کیا مقصد تھا؟
اگر یقین کرلیا جائے کہ لڑکیاں قتل نہیں کی گیں تو پردے میں رہتے ہوئے ان کو عدالت پیش کرنے میں کیا چیز حائل ہے؟
اس واقعہ میں ملوث لڑکے کن معلومات پر مسلسل دعوے کررہے ہیں کہ لڑکیاں قتل کردی گئی ہیں؟
لڑکوں کے دعوے پر یقین نہ کرنے کی کیا وجوہات ہیں؟
دولڑکیوں کے زندہ ہونے کی تصدیق اگر ہوگئی ہے توباقی تین لڑکیوں کی تصدیق کون کرے گا؟
اور ایک آخری سوال کہ کیا اس وفد کی یقین دہانی پر لڑکیوں کو زندہ خیال کرکے اس کیس کو نمٹا دیاجائےگا؟

No comments: