Saturday, June 2, 2012

Budget 2012-13 Break up



عوامی بجٹ میں عوام کہاں ہیں؟

پیپلزپارٹی کی حکومت نے پانچواں اور آخری بجٹ پیش کردیا ہے ویسے تو ہر 
بجٹ کو ہی عوامی بجٹ کہا جاتا ہے لیکن بجٹ سے عوام کو کیا ملتا ہے اس کا جواب ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔۔الیکشن کا سال ہونے کی وجہ سے اس بجٹ کو الیکشن بجٹ بھی کہا جارہاتھا ۔۔29 کھرب کے اس عوامی بجٹ میں 11 کھرب کا خسارہ بھی شامل ہے۔
29 کھرب کے اس بجٹ میں 9کھرب اسی ارب روپے کی تو کسی پاکستانی کو ہوا بھی نہیں لگے گی کیونکہ بجٹ کا یہ سب سے زیادہ حصہ قرضوں اور اس پر سود کی ادائیگی میں چلا جائے گا۔۔اس کے بعد5 کھرب 45 ارب سیدھا مملکت خداداد کی حفاظت یعنی دفاع کےلیے چلاجائےگا۔ یعنی پاکستان کا آدھا بجٹ صرف دو شعبوں کی نذر ہوجائے گا۔باقی کے 15 کھرب سے عوام کو کیا ملے گا اس کی تفصیل بھی جان لیتے ہیں۔۔اس کے بعد8 کھرب 73ارب روپے ترقیاتی کاموں کےلیے رکھے گئے ہیں جن میں سے 3 کھرب60 ارب وفاقی حکومت جبکہ5 کھرب13 ارب چاروں صوبوں کے حصے آئے گا۔۔جبکہ غیر ترقیاتی یعنی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات ۔۔۔۔۔5کھرب سے زائد۔۔۔
اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ توانائی کا ہے اس مسئلے کے حل کے لیے بجٹ میں ایک کھرب 48 ارب خرچ کیے جائیں گے۔اس سے مسئلہ کتنا حل ہوگا اس کاکچھ پتہ نہیں۔
تباہ شدہ ریلوے کی بھٹی میں اس سال23 ارب روپے جھونکے جائیں گے۔۔
اس کے بعد بجٹ سےجو بچے گا اس سے 18 کروڑ(جوشاید اب 20کروڑہیں) عوام کو صحت اور تعلیم دی جائے گی۔۔
اس بجٹ میں صحت پر صرف 24 ارب روپے اور تعلیم پر صرف20 ارب روپے  خرچ کیے جائیں گے۔۔۔حکومت کی ترجیحات اور عوامی بجٹ کا اندازہ آپ خود لگالیں۔۔یہی ہے بجٹ بھائی جان۔۔۔

No comments: