Thursday, October 3, 2013

VIBER AND SKYPE BLOCKED?


کراچی میں امن کا رحمانی نسخہ

پاکستان میں حکومتیں ہرروز کوئی نہ کوئی نیا اور اچھوتا  فیصلہ کردیتی ہے اور اکثرسمجھ نہیں آتا کہ ایسے فیصلوں پر غصہ نکالا جائے یا ہنسا جائے۔۔یہ فیصلے چاہے انسانی ضروریات کو عوام کی پہنچ سے دور کرنے سے متعلق ہوں یا  زندگی کا حصہ بن جانے والی سروسز پر پابندی ہو یوں ہی لگتا ہے کہ ہماری حکومت نے اس بات کا تہیہ کرلیا ہے کہ وہ حضرت انسان کو جدید ڈیجیٹل دور سے واپس غاروں اور پتھروں میں دھکیل  کر ہی دم لیں گے۔

وفاقی حکومت نے بجلی اور پٹرول کی قیمتیں آسمان پر پہنچا کر یہ کوشش کردی کہ عوام پنکھے تک کا سوئچ آن کرنے سے پہلے اپنی جیب اچھی طرح ضرور ٹٹول لیں اور پیٹ بھر کرکھانے کا فیصلہ بھی اپنی اوقات دیکھ کرہی کریں۔۔

یہ ستم کیا کم تھے کہ سندھ حکومت نے آج ایک اور انوکھا فیصلہ کرڈالا ہے۔۔رحمان ملک تو وزیر داخلہ نہیں رہے لیکن لگتا ہے ان کی روح ابھی تک سندھ حکومت میں موجود ہے۔۔رحمان بابا تو خاص دنوں میں موبائل سروس بند کیاکرتے تھے سندھ حکومت نے تو حضرت انسان کو واپس جنگلوں میں بھجوانے کا تہیہ ہی کرلیا ہے۔ ڈیجیٹل دورمیں پیدا ہونے والے تو تھے ہی اس سے پہلے جنم لینے والے بھی آج اسکائپ اور وائبر جیسی سہولیات کے عادی ہوچکے ہیں

سندھ حکومت نے آپریشن کو موئثر بنانے کی آڑ میں  اہل کراچی اور سندھ کے عوام سے ٹیکنالوجی کی سہولتیں چھیننے کا منصوبہ بنالیاہے۔اگر حکومتیں اسی رفتار سے ایسے عقلمندی کے فیصلے کرتی رہیں تو وہ دن بہت قریب ہے کہ آپ کے پاس نہ بجلی ہوگی نہ انٹرنیٹ اور موبائل فون کے قصے بھی آپ صرف اپنی اگلی نسل کو سنائیں گے اور یقین ہے کہ وہ آپ کی باتیں سن کر آپ کو لمبی لمبی چھوڑنے والا کامیڈین قراردیں۔

No comments: