Sunday, August 14, 2022

Karbala and Imam Hussain

کربلا.. حسین اور یزید کون..؟ 

کربلا صرف ایک معرکہ نہیں ، ایک واقعہ نہیں ایک سانحہ نہیں ایک جنگ نہیں ایک لڑائی نہیں بلکہ کربلا ایک سبق کانام ہے۔ایک فلسفے کا نام ہے ایک کردارکانام ہے۔ یہ سبق ہے ہمت کا جرت کا انکار کا ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا ۔حق پر کھڑے رہنے کا ۔ جان کی پرواہ کیے بغیراصولوں پر اڑجانے کا ۔تخت و تاج کو جوتے کی نوک پررکھنے کا۔ کربلا سبق ہے سچائی کا۔دلیری کا۔کربلا نام ہے ظالم کے مقابلے میں مظلوم کا ساتھ دینے کا۔ کربلا نام ہے اندھیرے کے مقابلے میں روشنی کی تلاش کا۔کربلا نام ہے طاقت ور کے مقابلے میں کمزورکا ساتھ دینے کا۔ کربلا نام ہے ظلم ۔ناانصافی۔ جھوٹ۔لالچ ۔دھونس اور دھاندلی کے خلاف آوازاٹھانے کا ۔ کربلا کا معرکہ ختم نہیں ہوا ہم آج بھِی کربلا میں ہیں۔ آج کشمیربھی کربلا ہے ۔آج فلسطین بھِی کربلا ہے۔شام کربلا ہے یوکرین کربلا ہے۔اپنی آزادی اور اصولوں کی جنگ لڑتا ہرشخص حسین ہے ۔ نہتے کشمیری ہوں یا فلسطینی ان پرطاقت کے ذریعے اپنی مرضی مسلط کرنے والاہر کوئی یزید ہے۔ ہر ظالم یزیدہے ہر مظلوم حسین ہے۔باطل یزید ہے حق حسین ہے۔ناانصافی یزید ہے انصاف حیسن ہے۔اقتدارکاطلب یزید ہے۔حکومت کو ٹھوکرمارتا حیسن ہے۔شر یزید ہے خیر حسین۔ باطل یزید ہے اور حق حیسن ہے۔ بدی یزید ہے اور نیکی حیسن ہے۔اس یزید اورحیسن میں کشمکش نہ کل ختم ہوئی تھی نہ آج ختم ہوئی ہے۔جب تک ظلم باقی ہے یہ لڑائی رہے گی۔ جب تک اندھیرنگری باقی ہے یہ لڑائی رہے گی۔ جب تک ناانصافی باقی ہے جب جب انصاف کا قتل ہوگا،منصف کیس کی بجائے فیس دیکھ کرفیصلے صادر کریں گے یہ لڑائی رہے گی۔جب تک اتحاد کے بجائے نفرت کی تبلیغ ہوگی، تقیسم کی تبلیغ ہوگی ۔دھڑے اور گروہ بندی کا پرچار ہوگا یہ لڑائی رہے گی۔ جب تک اپنے ہی ملک کے لوگوں کو ذات برادری ۔سندھی پنجابی۔ بلوچی اورپٹھان کے ترازوں میں تولا جائے گا یہ لڑائی رہے گی۔جب تک اقتدارپانےاور کرسی کے لالچ میں سیاسی لیڈرعوام کےبجائے کسی اورطرف دیکھِیں گے یہ لڑائی رہے گی۔جب تک طاقت کے مراکز کو اپنے ساتھ ملانے ان کو نیوٹرل رہنے کے بجائے اپنا ساتھی بنانے کی دوڑہوگی یہ لڑائی رہے گی۔ہمارے درمیان حیسن بھِی ہے اور یزید بھی۔شہدا کے خون کو متنازعہ بنانایزید کی سوچ ہے اپنے وطن کے لیے جان قربان کرنا حسینیت کا راستہ ہے۔اپنے دور کے یزیدوں کو پہچانویزیدیت تمہیں توڑنے کے لیے ہے اورحسینیت جوڑنے کے لیے ہے۔یزیدیت قوم کا خزانہ لوٹنے کا نام ہے اورحسینت قوم کی امانت بچانے کا نام ہے۔یزیدیت ہمارے بچوں کو جاہل رکھنے اورحیسینت علم کا نام ہے۔یزیدیت اندھیرے کی علامت اور حیسینیت روشنی کاستعارہ ہے۔یزیدیت نفرت اور حیسینت محبت کا نام ہے۔اتحاد کا نام ہے اتفاق کانام ہے۔آج پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے یہی اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے ۔ 

No comments: