Saturday, June 28, 2014

IMRAN KHAN'S TSUNAMI MARCH


نئےپاکستان میں پرانی فلم




قوم کو مبارک ہو کہ رات ایک اور نیا پاکستان بن گیا یہ نیا پاکستان خیبرپختونخوا کی حکمران پارٹی نے پنجاب کے ضلع بہاولپور میں بنایا۔نئے پاکستان میں پرانے پاکستان کی میگا ہٹ فلم مولا جٹ کو ٹائٹل میں کچھ تبدیلی کرکے- مولا خان- کے نام سے ریلیز کردی گئی ۔عمران خان نامی ڈائریکٹر اور اس فلم کے مرکزی کردار عمران خان نے اس فلم کے اسکرپٹ میں کافی تبدیلیاں کی ہیں سب سے بڑی تبدیلی تو اس کے پلاٹ میں کی گئی ہے مولا جٹ ایک سنجیدہ ایکشن تھرلر تھی لیکن- مولاخان-کا زیادہ تر حصہ کامیڈی یعنی مزاحیہ ڈائلاگ پر مشتمل ہے۔مولا جٹ میں ولن نوری نت کا کردار خاصا جانداتھا لیکن اس فلم میں خان صاحب کسی دوسرے کو کوئی بھی کردار دینے کے زیادہ حامی نظر نہیں آتے یہاں تک کہ  شیخ رشید، جاوید ہاشمی اور مخدوم شاہ محمود قریشی جیسے سائیڈ ہیروز بھی لگتا ہے سائیڈ پر ہی رکھے جائیں گے ۔



عمران خان نے نئی فلم کےلیے بڑھکیں میرا مطلب ہے ڈائیلاگ کی ایک جھلک بہاولپور کے جلسے میں اپنے کارکرکنوں کو سنائی ہے ان ڈائیلاگزکو ان کے جلسے میں شریک ان کے چاہنے والوں نے بہت پسند کیا ہے ۔عمران خان صاحب نے یہ بھی لکھ مارا ہے کہ –مولانوں مولا نہ مارے تے مولا نئیں مردا-(یہاں دوسرے مولا سے ہرگزنوازشریف مراد نہ لی جائے)

پہلی بڑھک میرا مطلب ہے پہلا ڈائیلاگ۔۔مجھے بتایاجائے کہ نوازشریف کی وکٹری اسپیچ پولنگ ختم ہونے کےساڑھے پانچ گھنٹے بعد کس نے کرائی۔۔تو خان صاحب کو وکٹری اسپیچ پر توکوئی اعتراض نہیں صرف اعتراض ہے تو صرف اس بندے پر جس نے ان کو کہا کہ میاں صاحب اٹھو تسیں جت گئے جے ۔

دوسرا ڈائیلاگ: میں 2013کے پورے الیکشن کو نہیں مانتا۔۔نہیں مانتا۔۔۔چلو ایک بات کو صاف ہوگئی کہ جب الیکشن کو ہی نہیں مانتے تو پھر یہ جو خیبرپختونخوا حکومت ان الیکشن کے نتیجے میں بنائی گئی تھی وہ ماشاءاللہ ابھی تک چل رہی ہے اور امید ہے اس فلم کی ریلیز کےبعد بھی اسی طرح چلتی رہے گی کیوں کہ خان صاحب بھلے کہتے رہیں وہ اسمبلیاں توڑپھوڑ دیں گے لیکن وہ بھی جانتے ہیں خیبر اسمبلی ٹوڑدی تو تحریک انصاف جو ابھی تک سینیٹ کی ایک بھی نشست نہیں رکھتی وہاں ان کی نمائندگی اگلی صدی تک نہیں ہوپائے گی تو جہانگیر ترین جیسے جس کروڑ پتیوں سے سینیٹ کے ٹکٹ کے وعدے وغیرہ کررکھے ہیں ان کا کیا بنے گا ۔خان صاحب اس طرح کے وعدے وفا کرنے والے آدمی ہیں وہ ان –غریبوں- کا ضرورخیال رکھیں گے اور سینیٹ کے الیکشن تک الیکسن کو نہ مانتے ہوئے حکومت وغیرہ کرتے ہی رہیں گے۔

تیسراڈائیلاگ: بتایا جائے افتخار چودھری کا کردار الیکشن میں کیا تھا۔ویسے تو افتخار چودھری چیف جسٹس تھے اور الیکشن وقت پر کرانے کےلیے انہوں نے کافی زور وغیرہ لگایا تھا اس کے علاوہ کیا کردار تھا یہ تو وہ بہتر بتاسکتے ہیں
چوتھا ڈائیلاگ: بتایا جائے یہ جو کرپٹ ریٹرننگ افسر تھے جن کو خان صاحب نے توہین عدالت لگنے سے پہلے شرمناک وغیرہ کہا تھا وہ الیکشن کمیشن کے ماتحت کیوں نہ تھے۔۔اب یہ بات بھی نوازشریف ہی بتائیں؟الیکشن کمیشن کیوں نہ بتائے؟

پانچواں ڈائیلاگ: بتایاجائے کس کے حکم پر ووٹ مسترد کرکے نتائج تبدیل کیے گئے۔۔عمران خان کو اس بات کا یقین پتا نہیں مخدوم نے دلادیا ہے کہ ان کے وزیراعظم نہ بننے کی ساری ذمہ داری نوازشریف کی ہی ہے۔ویسے اگر نتائج تبدیل کرنے کا حکم بھی نوازشریف نے ہی دیا تھا تو میاں صاحب خیبرپختونخوا اور سندھ کے نتائج بھی پلٹ دیتے اور پورے ملک میں راج کرتے۔۔

ایک اور ڈائیلاگ جو خان صاحب نے کارکنوں کوتو نہیں سنایا لیکن مجھے یقین ہے کئی بار خود کلامی ضرور کی ہوگی کہ اس ملک میں ہر چھ ماہ بعد الیکشن ہونے چاہیئیں اور اس وقت تک ہوتے ہی رہیں جب تک تحریک انصاف مرکز میں حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوجاتی اور جب وہ وزیر اعظم بن جائیں تو پھر الیکشن پر غیرمعینہ مدت تک پابندی لگادی جائے۔۔

خان صاحب نے یہ بھی بتادیا کہ اگر نوازشریف نے ان مطالبات کا جواب نہ دیا (گویا وہ صرف جواب ہی چاہتے ہیں)تو فلم کا کلائیمیکس چودہ اگست کو دکھایا جائے گا پتا نہیں انہوں نے اس سکرپٹ کے کلائیمیکس میں بھی ولن کو کوئی چانس دیا ہے یا یہاں بھی سارا فوکس ہیرو یعنی اپنے اوپر ہی رکھا ہے ۔۔


خان صاحب کی اس فلم کو پتا نہیں کوئی تھیٹر لگانے کےلیے راضی ہوتا ہے یا نہیں ویسے ان کو ابھی سے اسکرینز کی بکنگ وغیرہ کرالینی چاہیئے اگر بکنگ نہ ملے تو کچی ٹاکیز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے ۔ویسے اگر خدانخواستہ یہ فلم چل بھی جاتی ہے تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ پھر اس فلم کا سیکوئل نہ بنے؟ سب کو یاد ہے کہ اسی کی دہائی میں مولاجٹ کی بے مثال کامیابی کے بعد اس جیسی درجنوں فلمیں بنیں سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی کی جوڑی نے نئے ریکارڈ بنائے اسی طرح اگر –مولاخان –ریلیزہوگئی اور کامیاب ہوگئی تو پھر اس کامیاب نمائش کے فوری بعد ہی- شریف جٹ- کے نام پر اگلے سیکوئل کوکون روکے گا؟

No comments: