Saturday, November 23, 2013

PTI DRONE


جہاز کےخلاف کیامقدمہ کرنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جناب عمران خان صاحب اور خیبرپختونخوا کی حکومت نہ جانے لوگوں کو بے وقوف سمجھ رہی ہے یاخود بے وقوف ہے یا بن رہی ہے۔ نیٹو سپلائی جوگاڑیوں کے ذریعے ایک سڑک سے گزرتی ہے اسے روکنے کا کام جو ایک صوبے کا چیف ایگزیکٹوصرف دو پولیس اہلکاروں سے لے سکتاہے اس کےلیے ملک بھر سے لوگوں کو جمع  کیا جارہا ہے۔۔پشاورکے رنگ روڈ پردس ہزار کرسیاں لگاکر دھرنے کانام دے کربلدیاتی الیکشن کی تیاریوں میں مصروف عمران خان کو پتہ نہیں کہ نیٹو کی سپلائی کا 70 فیصدکام چمن کے راستے کوئٹہ اور وہاں سے سیدھا کراچی کے راستے ہوتا ہے ؟پھر صرف خیبرپختونخوا میں روٹ بند کرنا کیا معنی رکھتاہے؟اگر ڈرون حملے بند ہونا ضروری ہیں اور پاکستان میں امن کی ضمانت ہیں تو کیا جن پر ڈرون حملے ہورہے ہیں ان کا اس ملک سے نکل جانا بھی ضروری نہیں۔۔


خان صاحب نے اس بات کا بھی خیال نہیں رکھا کہ ان کے صوبے میں جب پہلا ڈرون حملہ ہواتواس کی ایف آئی آر میں کیا لکھا جانا چاہیئے تھا،ڈرون حملے کی ایف آئی آر سےاچھا مقدمہ اگر تھانیدار چاہے تو گاؤں کے تگڑے چودھری کے خلاف بنادیتاہے ۔پوری ایف آئی آر میں ڈرون کا ذکر تک تک نہیں ہے۔صرف اتنا درج کیا گیا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق ایک میزائل نامعلوم سمت سے آیا جس سے مدرسہ مسمار ہوگیا موقع پر کوئی لاش یا زخمی موجود نہیں تھا۔عیینی شاہدین نے بتایا کہ جو لوگ اس واقعہ میں مارے گئے وہ ایک دن پہلے افغانستان سے یہاں آئے تھے ۔اگر افغانستان سے وہاں آکر غیرملکی پناہ لیے ہوئے تھے جن کو روکنا حکومت پاکستان اور ہنگو جانے سے روکنا صوبہ خیبرپختونخوا یہاں خان صاحب کا اپنا لگایا ہوا وزیر اعلیٰ ہے اس کی ذمہ داری تھی ۔کیا انہوں نے وہ ذمہ داری پوری کی تھی؟اگر نہیں کی تھی تو پھر کیسا احتجاج اور کیسی ایف آئی آر۔۔شاید اسی لیے انہوں نے ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹی ہے ۔۔۔ظاہر ہے ڈرون بغیر انسان کے اڑتاہے اب ایک جہاز کے خلاف کیا مقدمہ بنتا

No comments: