Monday, March 23, 2015

PTI AND PMLN AGREES ON COMMISSION..WHO WIN?




عوام گئے تیل لینے۔۔۔


آٹھ ماہ کی محنت شاقہ ،ایک دوسرے پر لعن طعن،سسٹم پر یلغار،،دھرنے،جلسوں،دھمکیوں،ریاستی اداروں پر حملوں اور نہ جانے کیاکچھ کرنے کےبعد ھکمران جماعت مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے قوم کو خوشخبری سنائی ہے کہ دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہوگئی ہیں کہ
2013میں ہونے والے الیکشنوں کے جعلی یا اصلی ہونے کی تحقیقات کےلیے سپریم کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیشن بنایاجائے گا جو 45دنوں میں اس بات کا پتہ چلائے گا کہ کیا الیکشن شفاف تھے یادھاندلی زدہ؟

دونوں جماعتوں کے درمیان طے پایاگیا معاہدہ 6صفحات پر مشتمل انگریزی زبان میں لکھاگیا ہے جس میں اصل معاہدہ صرف سوا دوصفحات کا ہے جبکہ تین
صفحات پراس صدارتی آرڈینینس کی تحریر ہے جس کے نتیجے میں یہ تحقیقاتی کمیشن وجود میں لایاجائے گا۔اس کمیشن کو ثابت کرنےکےلیے تین نکات دیے گئے ہیں۔۔
پہلا یہ کہ ۔۔معلوم کیا جائے کہ 2013کے الیکشن ،منظم،غیرجانبدار،ایماندارانہ،منصفانہ اور قانون کے عین مطابق تھے؟
دوسرا یہ کہ ۔۔۔۔معلوم کیا جائے کہ 2013کے انتخابات میں کسی شخص یا گروہ کی طرف سے منظم دھاندلی کی گئی؟
تیسرا یہ کہ ۔۔۔2013کے الیکشن نتائج عوامی توقعات کے عین مطابق تھے۔۔

اگر دوسرا نقطہ یعنی دھاندلی ثابت ہوجاتی ہے تو وزیر اعظم اسمبلیاں تحلیل کردیں گے اسی طرح صوبائی حکومتیں بھی ختم ہوجائیں گی اور تحریک انصاف کی مشاورت سے غیرجانبدارانہ نگران حکومتیں بنائی جائیں گی جو نئے انتخابات کروائیں گی۔

اس معاہدے کو پڑھنے کے بعد مجھے توسوائے حیرت کے کچھ حاصل نہیں ہواکہ ان تین نکات کی تحقیقات پر متفق ہونے کےلیے قوم کے 8ماہ برباد کردیے گئےاور اس ملک کی فضا کو گالیوں،دھمکیوں اور الزامات سے بھردیا گیا۔۔

حیرت تو اس بات کی بھی ہے جس بات کو جناب عمران خان اٹھتے بیٹھتے گردان کی طرح کرتے تھے کہ جن لوگوں نے دھنادلی کی ہے ان کو جیلوں میں بھیجا جائے۔۔ایسی کوئی بات اس معاہدے کوپڑھنے کےبعد میرے پلے تو نہیں پڑی۔۔اور
جس چیف جسٹس پر ریٹرننگ افسروں کے ذریعے دھاندلی کرانے اور جس نجم سیٹھی پر 35پنکچروں کا الزام تھا جس میڈیا گروپ پر اس دھاندلی میں شریک ہونے کا الزام تھا ان کی بھی کوئی بات سرے سے اس معاہدے یا کمیشن کے مینڈیٹ میں شامل نہیں کی گئی ۔۔اور دھاندلی ثابت ہونے پر صرف حکومت تحلیل کردی جائے گی ۔۔اس زنگ آلود نظام کے تحت دوبارہ الیکشن کرادیے جائیں گے ۔۔کسی کو دھاندلی کرنے پر کچھ نہیں کہاجائے گا اور نئے الیکشن کا سارا خرچہ ایک بار پھر میرے اور آپ کے پیسے سے پورا کیا جائے گا ۔۔الیکشن کے نتیجے میں ایک پارٹی حکومت بنائے گی اور جو ہار جائے گی وہ پھر دھاندلی کا الزام لگائے گی ۔۔دھرنے ہوں گے،جلسے ہوں گے ،دھمکیاں اور گالی گلوچ ۔۔حکومت پھر مجبور ہوکر ایک تحقیقاتی کمیشن بنائے گی پھر حکومت تحلیل ہوگئی اور الیکشن ۔۔۔۔۔یعنی ملک اور قوم گئی تیل لینے ہم تو حکومت حکومت کھیلیں گے بھئی۔۔۔۔

اس معاہدے کو پڑھ کر میرے پلے تو یہی کچھ پڑا ہے آپ بھی پڑھیں اگر کچھ مختلف محسوس کریں تو براہ کرم اطلاع کریں۔۔۔
ن لیگ اور تحریک انصاف کے معاہدے کاعکس

ن لیگ اور تحریک انصاف کے معاہدے کاعکس
ن لیگ اور تحریک انصاف کے معاہدے کاعکس

No comments: