Sunday, June 16, 2024

THE LAST SERMON OF PROPHET MUHAMMAD ﷺ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری خطبہ اور ہم  



جب بھی۔ جس جگہ،جس مجلس اور جس موقع پر بھی حج کی بات ہوتی ہے تو ہمارے پیارے نبی اخرلزماں صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری خطبہ حج ہمارے لیے مشعل راہ بن کر کھڑا ہوجاتا ہے۔پورے دین اسلام کانچوڑ یہی خطبہ حج ہےیہی وہ خطبہ ہے جس میں حضورنے چودہ سو سال پہلے انسانی حقوق کا مکمل چارٹرپیش کردیا،انسان کی جان ومال کے تحفظ کا چارٹردے دیا۔خواتین کے حقوق کا چارٹردے دیا اورانسانی مساوات اور برابری کا چارٹردے دیا۔

یہی وہ دن تھا جب حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارا دین اسلام مکمل ہونے کا اعلان کیا۔چودہ سوسال سے ہر سال بیت اللہ کا حج ہوتا ہے لاکھوں فرزندان اسلام اسی میدان عرفات میں جمع ہوتےہیں اورخطبہ حج سنتے ہیں جس جگہ حضور اکرم صلہ اللہ علیہ وسلم نے اپنا آخری خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔حج کے موقع پر خطبے کا سلسلہ تو چودہ سو سال سے جاری ہے تاکہ مسلمانوں کے اعمال اورعقیدے کی اصلاح ہوسکےکیا کبھی سوچا ہے کہ ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنےآخری خطبے میں کیا کچھ کرنے کا حکم دیاتھا اور ہم کیا کررہےہیں۔

آپ نے تو فرمایا تھا کہ  سب انسان برابرہیں۔کسی کو کسی بھی بنیادپربرتری حاصل نہیں لیکن ہم ذات پات میں بٹ گئے۔طاقتوراور کمزورکی دنیا الگ کرتے چلے گئے۔آپ نے تو فرمایا تھا کہ ایسا نہ کرنا کہ دنیا کے مال کا بوجھ لے کر قیامت کے میدان میں آجائیں لیکن ہم نےتو مال جمع کرنے میں حلال اورحرام کے فرق کو ہی ختم کردیا۔آپ نے تو فرمایاتھا کہ تمہاری جھوٹی شان وشوکت آج ختم کردی لیکن ہم نے جھوٹی شان اور کھوکھلی اناوں کو ہی اپنی عزت کاسامان کرلیا۔آپ نے تو فرمایا تھا کہ تمہارا خون ایک دوسرے پرحرام کردیا گیاہے لیکن ہم نے قتل وغارت ،لڑائی جھگڑوں دھونس دھاندلی اور کمزورکو دبانے کو ہی زندگی میں آگے بڑھنے کا نصاب بنالیا۔ آپ نے توفرمایا تھا کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں ایک دوسرے کی مددکرنا لیکن ہم ایسے بھائی ہیں کہ ہمارے سامنے فلسطین کے بچے ذبح کیے جارہے ہیں اورہم اپنی اپنی موج مستیوں میں مصروف ہیں۔

آپ نے تو فرمایاتھا کہ اپنے غلاموں اور ملازموں کو وہی کھلانا جو تم خود کھاتے ہولیکن ہم بڑے بڑے ہوٹلوں میں خود اچھا کھاتے ہیں اوراپنے گھریلوملازموں کو ایک کونے میں بٹھادیتےہیں۔آپ نے تو فرمایاتھا کہ میں نے سارے انتقام اپنے پاوں تلے روند دیے ہیں لیکن ہم جب تک اپنے مخالفین سے انتقام نہ لےلیں ہمیں ٹھنڈ ہی نہیں پڑتی۔آپ نے توفرمایا تھا کہ دورجاہلیت کے سارے سود ختم کردیے گئے ہیں لیکن ہم اپنےاسلامی ملک کی ساری معیشت سود پر چلائےچلے جارہےہیں۔

آپ نے تو فرمایا تھا کہ کسی کے جرم کابدلہ دوسرے سے نہیں لیا جائے گا لیکن ہم نے یہاں ملزم کے بدلے اس کے گھروالوں، بیٹے کے بدلے باپ اوربھائی کے بدلے بھائی یہاں تک کہ ماوں اوربہنوں کو گھروں سے اٹھانے کو قانون ہی بنالیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری خطبہ مکمل ضابطہ حیات ہے ہماری کامیابی کانصاب ہے۔پورے معاشرے کی بہتری اور ترقی کا راستہ ہے۔لیکن اگرہم ان باتوں پر عمل نہیں کرتے تو پھر وہی ہوگا جو آپ نےفرمایاتھا کہ ایسا نہ ہوکہ آپ دنیا میں عیش و عشرت کی زندگی گزارکر دنیا کی بداعمالیوں کا بوجھ سرپر رکھ کر اللہ کے حضور پیش ہوجاواگر ایسا ہواتو قیامت کے دن تمہاری کوئی مدد نہیں کرسکے گا اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر مکمل عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Tags

#Hajj #Hajj2024

#Last Surman #Khutba hijjatul widah 

No comments: