Monday, December 2, 2024

Propaganda by PTI

 

پی ٹی آئی نے ایسا کیوں کیا؟ 

 


 

قریب ہے یارو روز محشر، چھُپے گا کُشتوں کا قتل کیونکر
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر، لہو پکارے گا آستیں کا

کہا بھی یہی جاتا ہے۔حقیقت بھی یہی ہے اور تاریخ بھی یہی بتاتی ہے کہ اگرانسانی جان گئی ہو۔قتل عام ہوا ہو تو انسانی خون کو کوئی کتنا بھی چھپانا چاہے یہ ظاہر ہوکر ہی رہتا ہے۔ شرط یہی کہ قتل حیقیقت میں ہوا ہونہ صرف جھوٹا پراپیگنڈا کیا گیا ہو۔دنیا میں بہت سے ظالموں نے قتل عام کیا لاشیں چھپانے کی کوشش بھی کی لیکن وقت نے ان لاشوں کو آشکار کیا۔قدرت بھی انسانی قتل کو ظاہر کرنے میں لگ جاتی ہے یہاں تک کہ سمندریا دریا بھی اپنے اندر پھینکی گئی لاشوں کو کچھ وقت کے بعد اچھال دیتا ہے۔

اگر قتل چھیاپا جاسکتاتو آج قابیل کے ہاتھوں ہابیل کے قتل کا کسی کو پتہ نہ چلتا۔دنیا میں کتنے ہی اندھے قتل ہوتے ہیں لیکن آخرکاران کا سراغ لگ ہی جاتا ہے اور قاتل مل ہی جاتا ہے۔ابھی کچھ دن پہلے سیالکوٹ میں ساس نے بہو کا قتل چھپانے کے لیے کیا کچھ نہیں کیا لیکن دودن بعد ہی سچ سامنے آگیا اور قاتل پکڑے گئے۔  کہ نہ قاتل کہیں چھپ سکتا ہے اور نہ لہو۔

دنیا کی تاریخ دیکھیں تو کتنے ہی حکمرانوں  نے طاقت کے زعم میں انسانوں کا قتل کیا دنیا میں حساب کتاب سے بچنے کے لیے لاشوں کو چھپایا۔اجتماعی قبروں میں دفن کیا لیکن یہ قبریں سامنے آئیں اور کئی ظالموں کو سزا بھی ملی۔ حالیہ تاریخ میں دیکھیں توانیس اڑتالیس میں اسرائیل نے فلسطینوں کا قتل عام کیا اور لاشیں اندھی قبروں میں چھپادیں لیکن سچ سامنے آیا اورتایخ کا حصہ بن گیا۔ انیس سو پچاس میں  کوریا کی جنگ کے دوران جنوبی کوریا کی حکومت نے شمالی کوریا سے ہمدردی رکھنے کے الزام میں اپنے ہی شہریوں کو قتل کرکے لاشیں چھپائیں لیکن یہ سچ نہ صرف سامنے آیا بلکہ قتل عام کرنے والوں کو سزائیں بھی دی گئیں۔ انیس سو تہتر میں چلی میں یہی ہواتو انیس سو پچھترمیں کمبوڈیا قتل عام میں بھی یہی کچھ ہوا لیکن سچ آج تاریخ کا حصہ ہے۔پھرانیس سو پچانوے میں بوسنیامیں مسلمانوں کے قتل عام اور لاشوں کو چھپانے کی کوشش سے کون وقف نہیں۔ یہاں بھی سچ سامنے آیا اور نہ صرف خفیہ قبروں میں دفن کی گئی لاشیں سامنے آئیں بلکہ اس قتل عام کے مجرم کو جنگی جرائم کی سزا بھی دی گئی۔



 اب پی ٹی آئی بھی مظاہرین کے خلاف چھبیس نومبرکے آپریشن میں سیکڑوں کارکنوں کو شہید کرکے ان کی لاشیں چھپانے کا الزام حکومت پر لگارہی ہے تو۔حکومت مرنے والوں کی تفصیل اور ثبوت مانگ رہی ہے۔ یہ ثبوت پی ٹی آئی نہ دے رہی ہے اور نہ ان کے پاس ہیں کیونکہ کوئی قتل عام نہ ہوا ہے اور نہ ہی حکومت اس طرح کا کوئی اقدام کرسکتی ہے کہ ایسے اقدامات سے حکومتیں مضبوط نہیں کمزورہوجایا کرتی ہیں۔حقیقت کی تلاش کےلیے ان الزامات کی تفتیش ہونی چاہئے تاکہ سچ سامنے آئے۔پی ٹی آئی اگر سنجیدہ ہے تو جھوٹ تراشنے کی بجائے حکومت کے ساتھ تعاون کرے جو بھی ثبوت یا معلومات ان کے پاس ہیں وہ شیئر کرے اب تو حکومت نے جے آئی بنادی ہے۔ اب حکومت کا فرض ہے کہ وہ اس جے آئی ٹی میں سامنے آنے والے حقائق قوم کے سامنے رکھے۔ جس نے بھی اس جھوٹ کے پھیلانے میں ساتھ دیا ہے ان کے چہرے بھی قوم کو بتائے جائیں۔

حقیقت سامنے کی ہے کہ آپریشن کی رات اس طرح کے کسی بھی قتل عام  کے ثبوت کسی  بھی طرف سے  سامنے نہیں ہیں لیکن خدا نخواستہ اگر ایسا کچھ ہوا بھی ہے جس کا الزام پی ٹی آئی لگارہی ہے تو تاریخ کا سبق یہی ہے کہ۔

چھپے گا خونِ ناحق کس طرح پیشِ خدا قاتل

ترے دامن پہ چھینٹے، آستینوں پر لہو ہو گا۔

قتل اور لاشیں چھپائی جاہی نہیں سکتیں یہ حکومت بھی نہیں چھپاسکتی اور نہ ہی چھپارہی ہے کہ ایسا قتل عام نہ ہوا ہے اور نہ کوئی لاشیں تھیں جن کو چھپانے کی ضرورت پڑتی۔

 

 

 


No comments: